ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف بینگلورو میں زبردست احتجاجی مظاہرہ

فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف بینگلورو میں زبردست احتجاجی مظاہرہ

Sun, 06 Oct 2024 12:19:45    S.O. News Service

بینگلورو،  6 / اکتوبر (ایس او نیوز) فلسطین اور غازہ پٹی پر ایک سال سے جاری اسرائیل کے جارحانہ حملوں کے خلاف فریڈم پارک میں 'بینگلورو فار جسٹس اینڈ پیس' کی طرف سے زبردست احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا ۔ 
    
احتجاجی مظاہرین نے مرکزی اور کرناٹکا کی ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کریں ۔ 
    
اے آئی ایس آئی کے رکن سچن نے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کے دوران کہا کہ لبنان، یمن، سیریا اور ایران پر اسرائیلی حملوں کے دوران سامراجی طاقتوں کی  بدنیتی صاف ظاہر ہوئی ہے ۔ بے شمار جانوں کے اتلاف کے باجود فلسطینی عوام اپنی جد و جہد جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ ہم سب کو ان کے ساتھ کھڑے رہنا چاہیے ۔ 
    
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ سوال پوچھنا چاہیے کہ کرناٹکا کی پولیس فلسطین کے جھنڈے سے کیوں ڈرتی ہے ؟ احتجاج کے خلاف ان کے اس خوف سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کی حمایت کر رہے ہیں ۔ 
    
اسٹوڈنٹس فار پیپلزس ڈیموکریسی کی شری لکشمی نے کہا کہ غازہ کے ہر ایک کالج پر بمباری کی گئی ہے  ۔ زیادہ سے زیادہ طلبہ کو فلسطین کی حمایت میں آگے آنا چاہیے ۔  دہلی، حیدرآباد اور بینگلورو میں طلبہ تنظیموں کی آواز کو ہمارے ملک میں تشدد کے سہارے دبایا گیا ہے ۔ 
    
سی پی ایم کے رکن پرکاش نے کہا کہ مرکزی حکومت کی پالیسیوں  نے بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے  دنیا کے سامنے ملک کے وقار گھٹانے کا کام کیا ہے ۔ اسرائیل کے ساتھ ہندوستان کے تجارتی تعلقات منقطع کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد سے ہندوستان ہمیشہ فلسطین کا حامی رہا ہے ۔ مگر جب سے بی جے پی برسر اقتدار آئی ہے ، اس پالیسی کو تبدیل کیا گیا ہے ۔ یہ مودی حکومت کی طرف سے کی ملک کی بے عزتی ہے ۔ اقوام متحدہ کی پالیسی یہ ہے کہ فلسطین کو ایک ملک کی حیثیت ملنی چاہیے اور تمام ممالک کو یہ مطالبہ ماننا چاہیے ۔ لیکن امریکہ اسرائیل کے ساتھ مل کر اس کی مخالفت کرتا ہے اور ایسی تجاویز کو ویٹو کر دیا کرتا ہے ۔
    
جماعت اسلامی ہند حلقہ کرناٹکا کے یوسف کنہی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "بچوں، بے قصور شہریوں، عورتوں، شعبہ صحت کے اہلکاروں، یو این کے رضا کارکنوں، ہر ایک کا قتل کیا جا رہا ہے اور یہ سلسلہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔ عوام کو پینے کا پانی دستیاب نہیں ہے ۔ اسرائیل اب اپنے پڑوسی ملکوں پر حملے کر رہا ہے ۔ ہمیں ایسی سامراجیت کے خلاف جدوجہد کو آگے بڑھانا چاہیے ۔ اسرائیلی حکومت کے ساتھ ہر طرح  تعلیمی، ثقافتی بائیکاٹ کا اعلان کرنا چاہیے ۔
    
اس احتجاج میں کلیکٹیو  ادارے کی ٹویشا، جوائنٹ کنسرویشن آف ٹریڈ یونینس کے لیڈر کے وی بھٹ، ایڈوکیٹ ونئے شرینواس، مئیتری کے کالم نگار شیو سندر، جہد کار ملّو کمبار اور دیگر افراد موجود تھے ۔ 


Share: